مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کل رات پنجشیر پر غیر ملکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو پنجشیر میں جاری لڑائی اور برادر کشی پر سخت تشویش ہے۔
خطیب زادہ پنجشیر پر حملے میں افغانستان کے رہنماؤں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم غیر ملکی فوج کے حملوں کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اور سبھی کو جان لینا چاہیے کہ اس سے پہلے بھی افغانستان میں غیر ملکی مداخلت کا نتیجہ بر عکس نکلا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایران کو پنجشیر کے عوام کے محاصرہ پر بھی تشویش لاحق ہے اور ایران افغانستان کے عوام کے آلام کو دور کرنے کے سلسلے میں کسی بھی مدد اور کوشش سے دریغ نہیں کرےگا۔
خطیب زادہ نے کہا کہ افغانستان میں ہمہ گير حکومت کی تشکیل افغان عوام کے مطالبات کا حصہ ہے اور ہم ایک بار پھر بین الاقوامی قوانین کے تحت افغان عوام کی جان و مال کی حفاظت پر تاکید کرتے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم تمام افغان گروہوں کی مدد کررہے ہیں تاکہ افغانستان میں پائدار امن و صلح برقرار ہوجائے۔
انھوں نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات میں ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کا تحفظ ضروری ہے ورنہ مذاکرات کا کوئي فائدہ نہیں ہے۔ خطیب زادہ نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں شرکت کے لئے امریکہ کو ایران سے اجازت لینی پڑےگی۔
آپ کا تبصرہ